بارکھان ضلع بارکھان بھی 1991ء تک ضلع لورالائی کا حصہ تھا۔ اس کا نام باروزئی خان کے بعد امجد بارو خان کے نام پر ہے۔ کوہ سلیمان رینج میں واقع یہ ضلع بھی پہاڑی ہے۔ زرعی زمین بہت کم ہے اور لوگوں کی گزر اوقات کا ذریعہ لائیو اسٹاک ہے جبکہ رکھنی کے علاقے میں کاشتکاری...
لورالائی 1906 میں وجود آنے والا بلوچستان کا ضلع لورالائی دو اطراف سے پہاڑوں میں گھرا ہوا ہے، درمیان میں زرخیز وادی ہے۔ لورالائی کی سرحدیں قلعہ عبداللہ، موسیٰ خیل، بارکھان، کوہلو، پشین اور زیارت کے اضلاع سے ملتی ہیں۔ ضلع کو دریائے انعم، دریائے صحن اور لاتعداد رود...
قلعہ سیف اللّٰہ قلعہ سیف اللہ 14 دسمبر 1998ء کو ضلع بنا۔ اس سے پہلے یہ ضلع ژوب کا حصہ ہوتا تھا۔ یہاں کا مسوم گرمیوں میں بہت گرم اور سردیوں میں شدید سرد ہوتا ہے اور پہاڑوں پر برف جم جاتی ہے۔ ضلع قلعہ سیف اللہ بنیادی طور پر ایک زرعی علاقہ ہے۔ لوگ گلہ بانی یا زراعت سے...
زیارت بلوچستان کا ضلع زیارت پر فضا پہاڑی علاقہ ہے اور یہ ضلع صنوبر کے جنگلات کی وجہ سے دنیا بھر میں معروف ہے۔ کہا جاتا ہے کہ زیارت میں صنوبر کے جنگلات کا دوسرا بڑا ذخیرہ ہے۔ یہاں کی آب و ہوا پھلوں خاص طور پر انگور، سیب اور چیری کی پیداوار کے لیے بہترین ہے۔ خریف کے...
کوئٹہ بلوچستان کا صدر مقام کوئٹہ آبادی کے لحاظ سے صوبے کا سب سے بڑا ضلع ہے۔ کوئٹہ چاروں جانب کوہ چلتن، کوہ مردان، زرغون اور کوہ مسلخ جیسے خشک پہاڑی سلسلوں سے گر قلعہ نما علاقہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ برطانوی ماہرین نے صوبائی دارالحکومت کے لیے یہ جگہ منتخب کی تھی۔...
پشین ضلع پشین پھلوں کی پیدوار کے حوالے سے ملک بھر میں مشہور ہے۔ اس کے شمال میں ضعل قلعہ سیف اللہ اور افغانستان، مشرق میں لورالائی، جنوب میں زیارت اور کوئٹہ جبکہ مغرب میں قلعہ عبداللہ واقع ہے۔ اس ضلع کو تین دریا پشین لورا، سرخاب اور کرم سیراب کرتے ہیں۔ کاریز کی جگہ اب...
قلعہ عبداللّٰہ قلعہ عبداللہ جنگ آزادی کے عظیم ہیرو غازی عبداللہ خان کے نام سے منسوب ہے۔ جنہوں نے انگریز کے بڑھتے ہوئے تسلط کو روکنے کے لیے یہاں قلعہ تعمیر کرایا تھا۔ قلعہ عبداللہ کو 1994ء میں پشین سے الگ کرکے ضلع کی حیثیت دی گئی تھی۔ مشرق میں اس کی حدود پشین...
سبی گرمیوں میں جب بھی ریڈیو یا ٹی وی پر موسم کا حال بتایا جاتا ہے تو درجہ حرارت کے اعتبار سے اکثر سبی پہلے نمبر پر ہوتا ہے۔ سبی پاکستان کا گرم ترین علاقہ ہے اور مئی، جون اور جولائی میں یہاں کا درجہ حرارت اکثر 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر ہی رہتا ہے۔ برساتی نالوں...
مستونگ مستونگ براہوی زبان کے دو الفاظ مس اور تونگ پر مشتمل ہے۔ مس کا مطلب پہار اور تونگ کا مطلب گڑھا یا سوراخ ہے۔ مستونگ 1991ء سے پہلے ضلع قلات کا حصہ تھا مگر بعد میں اسے علیحدہ ضلع بنادیا گیا۔ مردار گھر یہاں کی سب سے بڑی پہاڑی ہے۔ دشت سب ڈویژن میں کوہ سیاہ...
جھل مگسی سندھ اور بلوچستان کے درمیان واقع جھل مگسی کو 1991ء میں ضلع کی حیثیت ملی تھی۔ یہ ضلع ریگستانی علاقے پر مشتمل ہے۔ کہیں کہیں کیرتھر رینج کی پہاڑیاں ہیں۔ گنداواہ اس کا ہیڈکوارٹر ہے۔ دریائے بولان، بدرا، باگ اور مولا اس کے کچھ علاقوں کو سیراب کرتے ہیں تاہم...
قلات قیام پاکستان سے قبل قلات ایک آزاد ریاست تھی۔ برطانوی راج میں یہ ریاست انگریز کمشنر کی نگرانی میں تھی۔ قیام پاکستان سے دو روز قبل خان آف قلات نے اپنی آزادی کا اعلان کیا تاہم حکومت پاکستان نے اسے بغاوت سے تعبیر کرتے ہوئے فوج کشی کردی جس کے بعد خان آف قلات نے ریاست...
نوشکی ضلع نوشکی کے ایک طرف چٹیل پہاڑ اور دوسری طرف بڑا صحرائی علاقہ ہے۔ خانووال اور زنگی جھیلوں کے کنارے تھوڑی بہت کاشتکاری ہوتی ہے۔ یہاں کے خربوزے بہت مشہور ہیں۔ دفاعی نقطہ نظر سے تعمیر کیاگیا نوشکی قلعہ ضلع کی پہچان ہے۔ ضلع کے بیشتر علاقوں میں پانی کی شدید...
خاران ریاست قلاب کے بعد ’’ریاست خاران‘‘ قیام پاکستان میں شامل ہونے والی دوسری بلوچ ریاست تھیضلع پنجگور کو تقسیم کرکے ضلع خاران تشکیل دیا گیا جبکہ 2005ء میں ضلع خاران کی تقسیم سے واشک ضلع بنا۔راس کوہ کا پہاڑی سلسلہ ضلع خاران کو گدر اور سوراب کے علاقوں سے جدا...
چاغی پاک ایران بارڈر پر بلوچستان کا ضلع چاغی کا نام عالمی سطح پر اس وقت ابھرا جب یہاں ایٹمی دھماکے کا تجربہ کیا گیا۔ ضلع چاغی مدنیات کی دولت سے مالا مال ہے۔ پاکستان کا مشہور سینڈک پراجیکٹ اسی ضلع میں واقع ہے۔ ضلع میں دالبندین اور راس کوہ کا پہاڑی سلسلہ واقع ہے۔...
واشک ضلع پنجگور کو تقسیم کرکے ضلع خاران تشکیل دیا گیا جبکہ 2005ء میں ضلع خاران کی تقسیم سے واشک ضلع بنا۔ نوزائیدہ ضلع واشک پہاڑی اور صحرائی علاقے پر مشتمل ہے۔ جنوب میں کوہ سیہان واشک کی وادی رخشاں کو ضلع پنجگور سے جدا کرتا ہے۔ مشرقی جانب واقع راس کوہ ضلع واسک کو ضلع...
لسبیلہ لسبیلہ پہلے ایک ریاست تھی جو 1955ء تک قائم رہی۔ ساحلی پٹی پر ہونے کی وجہ سے ضلع لسبیلہ کا جنوب مغربی حصہ منگریو کے جنگلات اور دلدلی علاقوں پر مشتمل ہے۔ اس کے مشرق میں کراچی، شمال میں قلات اور مغرب میں مکران ڈویژن ہے۔ جنوب کی جانب بحیرہ عرب واقع ہے۔...
آواران آواران کو 4 نومبر 1992ء میں خضدار سے الگ کرکے الگ ضلع کی حیثیت دی گئی تھی۔ اس کی سرحدیں لسبیلہ، گوادر، کیچ، پنجگور، خاران اور خضدار کے اضلاع سے ملی ہوئی ہیں۔ چٹیل مکران اور گار کے پہاڑی سلسلوں کو دریائے مشکئی ایک دوسرے سے جدا کرتا ہے۔ ضلع کی وادی سراب کو...
پنجگور ریاست قلاب کے بعد ’’ریاست خاران‘‘ قیام پاکستان میں شامل ہونے والی دوسری بلوچ ریاست تھی۔ ضلع پنجگور کا ضلعی صدر مقام رخشاں ندی کے کنارے ضلع کے مرکزی مقام ’’چتگان‘‘ میں واقع ہے۔ علاقے میں پائے جانے والے پانچ اولیا کے مقبروں کی وجہ سے اس علاقے کا نام پہلے...
کیچ ضلع کیچ مکران کے پہاڑی سلسلہ میں واقع ہے۔ 1995ء سے پہلے یہ ضلع تربت کا حصہ تھا۔ تربت شہر اس دریائے کیچ کے کنارے آباد ہے اور یہ باغات اور کھیت سیراب کرتا ہے۔ 2007ء میں دریائے کیچ کا بند ٹوٹنے سے پانی تربت شہر میں داخل ہوگیا تھا جس سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے...
گوادر اپنے محل وقوع اور زیر تعمیر جدید ترین بندرگاہ کے باعث گوادر عالمی سطح پر معروف ہے۔ گوادر مکران کوسٹل ہائی وے کے ذریعے کراچی اور بلوچستان کے دیگر ساحلی شہروں سے منسلک ہے۔ یہ علاقہ وادی کلانچ اور وادی دشت بھی کہلاتا ہے اس کا بیشتر رقبہ بے آباد اور بنجر ہے۔...